Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

رات

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • رات


    1. [*=right]رات میں ہونے والے چند اہم اموردرج ذیل ہیں۔
      [*=right]قرآن حکیم رات کو نازل ہوا۔ ( الدخان : ٣ ، القدر : ١)
      [*=right]معراج رات کو کروائی گئی ۔ ( الاسراء : ١)
      [*=right]رات کے آخری تہائی حصے میں اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر نازل ہوتا ہے۔

    (صحیح البخاری : ٧٤٩٤ ، صحیح مسلم : ٧٥٨)
    رات کیا ہے؟
    رات اللہ تعالیٰ کی ایک نشانی ہے۔ ( الاسراء : ١٢)
    رات کو اللہ تعالیٰ نے سکون کا ذریعہ بنایا ۔ ( الانعام : ٩٦، النمل : ٨٦)
    رات کو اللہ تعالیٰ نے پردہ بنایا ۔ ( الفرقان : ٤٧)
    اللہ تعالیٰ اس بات پر قادر ہے کہ وہ رات کو لائے ہی نہ ہمیشہ دن ہی رکھے اور اس پر بھی قادر ہے کہ وہ دن کو لائے ہی نہ ہمیشہ رات کو ہی برقراررکھے۔ ( دیکھئے :القصص: ٧١، ٧٢ )
    اللہ کی خاص رحمت ہے جس نے دن اور رات ( دونوں ) کو بنایا ۔( دیکھئے: القصص: ٧٣ )
    رات اور طہارت
    اس میں درج ذیل بحثیں ہیں:
    1۔رات کو سوتے وقت باوضو ہو کر سونا۔
    سیدنا معاذ بن جبل سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: '' جو مسلمان رات کو ذکر و اذکار اور وضو کر کے سوتا ہے تو وہ رات کو بیدار ہونے پر دنیا و آخرت کی جو بھلائی اللہ تعالیٰ سے مانگتا ہے وہ بھلائی اللہ تعالیٰ اسے دے دیتا ہے ۔''( سنن أبي داود :٥٠٤٢و سندہ صحیح) نیز دیکھئے: صحیح بخاری ( ٦٣١١) صحیح مسلم (٢٧١٠)
    2۔سو یا ہوا قضائے حاجت کے لیے بیدار ہو تواس کاہاتھوں اور چہرے کو دھونا
    سیدنا عبداللہ بن عباس سے روایت ہے :
    '' أن النبي ؐ قام من اللیل فقضی حاجتہ وغسل وجھہ ویدیہ ثم نام ''
    رسول اللہ رات کو( نیند سے ) بیدار ہوئے، آپ نے قضائے حاجت کی پھر چہرے اور دونوں ہاتھوں کو دھویا پھر آپ سو گئے۔
    (صحیح مسلم : ٣٠٤)
    3۔جنبی آدمی سونے سے پہلے شرم گاہ کو دھوئے اور وضو کرے پھر سوجائے
    سیدہ عائشہسے روایت ہے کہ رسول اللہﷺجنابت کی حالت میں جب سونا چاہتے تو آپ (ﷺ) اپنی شرمگاہ کو دھوتے اور نماز جیساوضو کرتے ۔(صحیح بخاری : ٢٨٨)
    رسول اللہﷺنے سیدنا عمر  کو جنابت کی حالت میں سونے سے پہلے وضو کرنے اور اپنی شرمگاہ کو دھونے کا حکم دیا تھا۔ ( صحیح البخاری : ٢٩٠ ،صحیح مسلم : ٣٠٦ ، ترقیم دارالسلام :٧٠٤)
    4۔جنبی آدمی کا سونے سے پہلے کبھی کبھار نہانا بھی مسنون ہے
    سیدہ عائشہ نے فرمایا: رسول اللہﷺ بعض اوقات غسل کر کے سوتے اور بعض دفعہ حالتِ جنابت میں ( ہی) وضو کرکے سوجاتے ۔ ( صحیح مسلم : ٣٠٧)
    حالتِ جنابت میں غسل کر کے سونا مستحب ہے، بغیر غسل کے سونا بھی صحیح ہے، دیکھئے: (صحیح البخاري: ١٨٢٥، صحیح مسلم: ١١٠٩) اسی طرح وضو بھی مستحب ہے، بغیر وضو کے سونا صحیح ہے۔ (ابو داؤد: ٢٢٨، صححہ الألباني)
    5۔رات کو بیدارہو کر مسواک کرنا
    سیدنا حذیفہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ جب رات کو بیدار ہوتے تو مسواک کرتے تھے۔ ( صحیح البخاری : ٢٤٥)
    6۔جنبی آدمی کا کبھی کبھار تیمم کر کے سونا بھی صحیح ہے
    سیدہ عائشہ فرماتی ہیں کہ جب نبیﷺ حالتِ جنابت میں سونے کا ارادہ کرتے تو وضو کرتے اور کبھی تیمم کرتے ۔( بیہقی ١/٢٠٠وسندہ حسن و حسنہ الحافظ ابن حجر في فتح الباری ١/٣٩٤ تحت ح ٢٩٠)اس مرفوع حدیث کے مطابق سیدہ عائشہ کا فتویٰ بھی ہے۔
    دیکھئے: مصنف ابن أبي شیبہ (١/٦١ح ٦٧٦ وسندہ صحیح)
    Last edited by lovelyalltime; 4 July 2012, 13:40.
Working...
X