Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

بچپن کق پڑھا واقعہ

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • بچپن کق پڑھا واقعہ

    ابتدائی زمانہ نبوت میں پیغمبر خدا پر طرح طرح کی صعوبتیں ڈھائی گئی جن میں ایک بڑھیا جب بھی آپ راستے سے گزرتے کوڑا پھینک دیتی آپ پراسی طرح ایک دن آپ راستے سے گزر رہے تھے تو آپ پر کوڑا پھینکنے والی عورت جب اس روز نظر نہیں آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے متعلق فکر ہوئی اس کے دروازے پر دستک دی اسی بڑھیا کی آواز آئی کون ہے ؟ بتایا محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ). بڑھیا کے دل میں خیال آیا ضرور بدلہ لینے آئے ھونگے. چار و ناچار بولی تشریف لے آئیے میں بیمار ھوں دروازے پر نہیں آ سکتی . اجازت پا کر آپ گھر میں داخل ہوگئے . دیکھا بوڑھی اماں بستر پر لیٹی ہے چہرے پر ندامت کے گہرے تاثرات تھے . کوئی بھی بات کئے بغیر آپ ص نے جھاڑو لیا گھر کی صفائی ستھرائی کرنے لگے برتن دھوئے گھڑے میں پانی بھرا اور کوئی بھی گلہ شکوہ کئے بغیر تشریف لے گئے . اور جاتے جاتے اس بڑھیا کے سامنے ایسا سوال چھوڑ گئے جس نے اس بڑھیا کو پھوٹ پھوٹ کر رونے پر مجبور کر دیا . وہ سوال یہ
    تھا کہ کیا برائی کا بدلہ ایسی بھلائی بھی ہوسکتا ہے ؟

    مزکورہ واقعہ پاکستان کی ہر درسی کتب کا حصہ ہے جبکہ اس واقعہ کو چھاپنے والوں سے اتنی زحمت نہیں ہوئی اگر یہ واقعہ سچا ہے تو صحاح ستہ کی کسی حدیث میں کیوں نہیں؟ نہ صرف معتبر حدیث میں نہیں بلکہ کسی ضعیف حدیث میں بھی نہیں بلکہ یہ رسول خدا کی بڑائی بڑھانے کے لئے ان سے منسوب کیا گیواقعہ ہے۔ رسول خدا کو ایسے قصوں کی ضرورت ہے ؟ جو خود نیکی کے علمبردار تھے برائی کو درگزر فرمانے تھے۔ افسوس کہ اگر کوئی غیر مسلم اس کی مستند سند مانگے تو ہم کتنے بڑے جھوٹے ثابت ہونگے۔
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں
Working...
X