12 ربیع الاول اور پیر کے دن کی صبح تھی ابولہب کی ایک لونڈی ثوبیہ دوڑتی ہوئی آئی اور ابولہب سے بولی سردار مبارک ہو تمہارے مرحوم بھائی عبداللہ کا گھر آباد ہوگیا آمنہ بی بی کے ہاں بیٹے کی ولادت ہوئی ہے
تو ابولہب یہ خبر سن کر خوش ہوگیا اور بولا ثوبیہ تم نے مجھے صبح صبج بہت اچھی خبر دی ہے جاؤ اس خوشی میں آج سے تم آزاد ہو،
ثوبیہ نے آمد رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی منائی اور آزاد کر دی گئی،
جب رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام کی تبلیغ شروع کی تو ابولہب اسلام کا اور رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمن ہوگیا اور کفر کی حالت میں ہی مر گیا
تو ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک رات خواب میں ابولہب کو دیکھا تو پوچھا اے لہب کیسے ہو؟
تو ابولہب بولا جب سے اس دنیا سے اس دنیا میں آیا ہوں بہت عذاب میں ہوں لیکن جیسے ہیں پیر کا دن آتا ہے تو میری وہ انگلی جس سے میں نے اشارہ کیا تھا کہ ثوبیہ تم آج سے آزاد ہو اس انگلی سے پانی نکلتا ہے میں وہ پانی پی لیتا ہو اور میرا عذاب پیر کے دن کیلئے ختم کردیا جاتا ہے،،
بحوالہ سنہرے موتی
تو ابولہب یہ خبر سن کر خوش ہوگیا اور بولا ثوبیہ تم نے مجھے صبح صبج بہت اچھی خبر دی ہے جاؤ اس خوشی میں آج سے تم آزاد ہو،
ثوبیہ نے آمد رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی منائی اور آزاد کر دی گئی،
جب رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام کی تبلیغ شروع کی تو ابولہب اسلام کا اور رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمن ہوگیا اور کفر کی حالت میں ہی مر گیا
تو ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک رات خواب میں ابولہب کو دیکھا تو پوچھا اے لہب کیسے ہو؟
تو ابولہب بولا جب سے اس دنیا سے اس دنیا میں آیا ہوں بہت عذاب میں ہوں لیکن جیسے ہیں پیر کا دن آتا ہے تو میری وہ انگلی جس سے میں نے اشارہ کیا تھا کہ ثوبیہ تم آج سے آزاد ہو اس انگلی سے پانی نکلتا ہے میں وہ پانی پی لیتا ہو اور میرا عذاب پیر کے دن کیلئے ختم کردیا جاتا ہے،،
بحوالہ سنہرے موتی