ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوگئے اور بیماری کی شدت کی وجہ سے بستر پر سو رہے تھے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ عیادت کے لیے حاضرخدمت ہوئے اور آپ کو بستر مرض پر پڑے دیکھ کر انتہائی غمگین ہوگئے ۔ جب واپس اپنے گھر گئے تو غم کی شدت کی وجہ سے بیمار پڑ گئے اور صاحب فراش ہوگئے ۔
جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم شفایاب ہوئے تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ اقدس پر نظر پڑتے ہی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا چہرہ خوشی سے دمکنے لگا اور انہوں نے دو شعر کہے ،
میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے تو میں نے انکی عیادت کی ، پھر میں انکے غم میں بیمار ہوگیا ، جب میرے حبیب شفا یاب ہوگئے تو وہ میری عیادت کو آئے اور انکے چہرے پر نظر پڑتے ہی میں بھی شفا یاب ہوگیا
یہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کمال محبت کا ایک نمونہ تھا ۔
اللہ ہمیں بھی جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اسی طرح کی سچی محبت نصیب فرمائے
( من وصایا الرسول 396/2 )
جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم شفایاب ہوئے تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ اقدس پر نظر پڑتے ہی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا چہرہ خوشی سے دمکنے لگا اور انہوں نے دو شعر کہے ،
میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے تو میں نے انکی عیادت کی ، پھر میں انکے غم میں بیمار ہوگیا ، جب میرے حبیب شفا یاب ہوگئے تو وہ میری عیادت کو آئے اور انکے چہرے پر نظر پڑتے ہی میں بھی شفا یاب ہوگیا
یہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کمال محبت کا ایک نمونہ تھا ۔
اللہ ہمیں بھی جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اسی طرح کی سچی محبت نصیب فرمائے
( من وصایا الرسول 396/2 )