Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

مرد کا عورت کی جماعت کرانا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • مرد کا عورت کی جماعت کرانا


    مرد اپنی عورت کو جماعت کروا سکتا ہے اور جماعت کی صورت میں اپنی بیوی کے ساتھ برابر کھڑا نہ کرے بلکہ اسے پیچھے کھڑا کرے کیونکہ عورت اکیلی صف کے حکم میں شمار ہوتی ہے ۔ جیسا کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں باب المراۃ و حدھا تکون صفا کا عنوان قائم کر کے واضح کیاہے اور اس ضمن میں ایک حدیث یہ نقل کی ہے :

    انس بن مالک رحمہ اللہ نے کہا، ہمارے گھر میں ایک یتیم لڑکے اور میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی اور میری ماں اُم سلیم ہمارے پیچھے تھی ۔ اس حدیث سے امام بخاری رحمہ اللہ استدلال کرتے ہیں کہ عور ت اکیلی ایک صف کے حکم میں ہوتی ہے جیسا کہ اُم سلیم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اکیلے کھڑے ہو کر نماز پڑحی

    لہٰذا جب عورت اکیلی ایک صف کا حکم رکھتی ہے تو مرد اپنی عورت کو پیچھے کھڑا کر کے نماز پڑحا سکتا ہے۔ سلف صالحین سے ازواج کو پیچھے کھڑا کر کے نماز پڑھانے کے واقعات ابو بکر بن ابی شیبہ ، عبدالرزاق، طبرانی، اخبار اصفہان، ابن عساکر وغیرہ میں مذکور ہیں۔
Working...
X