Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اقوال صحابہ کی حجیت

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اقوال صحابہ کی حجیت


    اقوال صحابہ کی حجیت

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ کے صحابہ میں سے بغض علم، فقہ اور فتوای وغیرہ میں بہت مشھور ہوئے- ان کے کئے ہوئے فیصلے اور کس فتوے بذریعہ روایت ہم تک پہنچے ہیں- اگر کسی مجتہد کو کتاب و سنت اور اجماع سے کسی مسئلے سے کسی مسئلے کے لیے دلیل نہ ملے تو کیا وہ صحابہ کے ان اقوال، فتاوی جات اور فیصلوں سے حجت لے سکتا ہے یا نہیں؟
    تو اس پر کچھ تفصیل نیچے ہے-

    ٭ صحابی کی وہ بات جو اجتہاد اور رائے کے ذریعے نہیں کی جاسکتی علماء کے نزدیک حجت ہے کیونکہ اس میں یہ احتمال ہے کہ یقینا یہ بات صحابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہی سنی ہوگی۔
    ٭ صحابی کے جس قول پر اجماع ہوچکا ہو علماء اسے شرعی حجت قرار دیتے ہیں-
    ٭ صحابی کا ایسا قول جو رائے اور اجتہاد پر مبنی ہو کیا وہ حجت ہے؟

    اس میں علماء نے اختلاف کیا ہے

    1/ بعض علماء اسے شرعی حجت قرار دیتے ہیں- ان کا کہنا ہے کہ جب کوئی مسئلہ عتاب و سنت اور اجماع سے نہ مل سکے تو صحابی کے قول پر عمل کرنا چاہیے کیونکہ اگرچہ وہ بات رائے پر مبنی ہے لیکن ان کی رائے ہماری رائے سے بہرحال بہتر ہے وہ اس لیے کہ وہ نزول وحی کے زمانے میں موجود تھے، تشریح احکام کی حکمت اور اسباب نزول سے واقف تھے، اور ایک لمبا عرصہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں بھی رہے تھے- ان تمام وجوہات کی بنا پر ان کی آراء کو دوسروں کی آراء پر بڑی فضیلت حاصل ہے-

    2/ اوربعض علماء اسے شرعی حجت نہیں گردانتے- ان کا کہنا ہے کہ ہم صرف کتاب و سنت کے دلائل پر عمل کے پابند ہیں اور صحابی کا قول ان میں شامل نہیں-

    ہمارے علم کے مطابق راجح بات یہ ہے کہ اگرچہ صحابی کے ایسے قول پر جو اجتہاد و رائے پر مبنی ہو عمل واجب نہیں لیکن اپنی رائے پر ان کی رائے کو ترجیح دینا افضل ہے جیسا کہ اس کی وجوہات پہلے قول کےضمن میں بیان کی جا چکی ہیں-

    اب ہم فقہ کے اماموں کی اس بارے میں رائے ملاحظہ کریں گے

    (ابو حنیفہ رحمہ اللہ)
    اگر اللہ کی کتاب اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت میں مجھے کوئی چیز نہیں ملتی تو میں صحابہ کے اقوال اختیار کرلیتا ہوں-
    [ ابو حنیفہ للشیخ ابی زھرۃ (ص/309)]

    (مالک رحمہ اللہ)
    انہوں نے اپنی کتاب موطا میں بہت سے صحابہ کے فتاوی جات نقل کیے ہیں اور اکثر مسائل میں انہی پر اعتماد کیا ہے۔
    [ مالک للشیخ ابی زھرۃ (ص/259)]

    (شافعی رحمہ اللہ)
    اگر مجھے کتاب و سنت یا اجماع یا اس کے ہم معنی کسی دوسری چيز میں جو حکم لگانے والی ہو یا اس کے ساتھ قیاس ہو، کوئی چیز نہیں ملتی تو میرا مسلک یہی ہے کہ صحابہ میں سے کسی کے قول کو اختیار کرلیا جائے-
    [ الرسالۃ للشافعی (ص/598)]

    (احمد بن جنبل رحمہ اللہ)
    میں نے ہر مسئلے میں یا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے جواب دیا یا صحابہ یا تابعین کے کسی قول سے-
    [ اصول الفقہ لابی زھرۃ (ص/215) ، اصول الفقہ و ابن التیمیہ (ص/356)]

Working...
X