Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

قاضی بننے کیلئے کیا کیا شرطیں ہونی ضروری ہیں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • قاضی بننے کیلئے کیا کیا شرطیں ہونی ضروری ہیں


    وقال الحسن أخذ الله على الحكام أن لا يتبعوا الهوى،‏‏‏‏ ولا يخشوا الناس ‏ {‏ ولا تشتروا بآياتي ثمنا قليلا‏}‏ ثم قرأ ‏ {‏ يا داود إنا جعلناك خليفة في الأرض فاحكم بين الناس بالحق ولا تتبع الهوى فيضلك عن سبيل الله إن الذين يضلون عن سبيل الله لهم عذاب شديد بما نسوا يوم الحساب‏}‏،‏‏‏‏ وقرأ ‏ {‏ إنا أنزلنا التوراة فيها هدى ونور يحكم بها النبيون الذين أسلموا للذين هادوا والربانيون والأحبار بما استحفظوا ـ استودعوا ـ من كتاب الله وكانوا عليه شهداء فلا تخشوا الناس واخشون ولا تشتروا بآياتي ثمنا قليلا ومن لم يحكم بما أنزل الله فأولئك هم الكافرون‏}‏،‏‏‏‏ وقرأ ‏ {‏ وداود وسليمان إذ يحكمان في الحرث إذ نفشت فيه غنم القوم وكنا لحكمهم شاهدين * ففهمناها سليمان وكلا آتينا حكما وعلما‏}‏،‏‏‏‏ فحمد سليمان ولم يلم داود،‏‏‏‏ ولولا ما ذكر الله من أمر هذين لرأيت أن القضاة هلكوا،‏‏‏‏ فإنه أثنى على هذا بعلمه وعذر هذا باجتهاده‏.‏ وقال مزاحم بن زفر قال لنا عمر بن عبد العزيز خمس إذا أخطأ القاضي منهن خصلة كانت فيه وصمة أن يكون فهما،‏‏‏‏ حليما،‏‏‏‏ عفيفا،‏‏‏‏ صليبا،‏‏‏‏ عالما سئولا عن العلم‏.‏


    اور امام حسن بصری رحمہ اللہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حاکموں سے یہ عہد لیا ہے کہ خواہشات نفس کی پیروی نہ کریں اور لوگوں سے نہ ڈریں اور میری آیات کو معمولی قیمت کے بدلے میں نہ بیچیں پھر انہوں نے یہ آیت پڑھی ”اے داؤد! ہم نے تم کو زمین پر خلیفہ بنایا ہے، پس تم لوگوں میں حق کے ساتھ فیصلہ کرو اور خواہش نفسانی کی پیروی نہ کرو کہ وہ تم کو اللہ کے راستے سے گمراہ کر دے۔ بلاشبہ جو لوگ اللہ کے راستہ سے گمراہ ہو جاتے ہیں ان کو قیامت کے دن سخت عذاب ہو گا بوجہ اس کے جو انہوں نے حکم الٰہی کو بھلا دیا تھا“۔ اور امام حسن بصری نے یہ آیت تلاوت کی۔ ”بلاشبہ ہم نے توریت نازل کی، جس میں ہدایت اور نور تھا اس کے ذریعہ انبیاء جو اللہ کے فرمانبردار تھے، فیصلہ کرتے رہے۔ ان لوگوں کے لیے انہوں نے ہدایت اختیار کی اور پاک باز اور علماء (فیصلہ کرتے ہیں) اس کے ذریعہ جو انہوں نے کتاب اللہ کو یاد رکھا اور وہ اس پر نگہبان ہیں۔ پس لوگوں سے نہ ڈرو بلکہ مجھ سے ہی ڈرو اور میری آیات کے ذریعہ دنیا کی تھوڑی پونجی نہ خریدو اور جو اللہ کے نازل کئے ہوئے حکم کے مطابق فیصلہ نہیں کرتے تو وہی منکر ہیں۔ بمااستحفظوا ای بما استودعوا من کتاب اللہ اور امام حسن بصری نے سورۃ انبیاء کی یہ آیت بھی تلاوت کی (اور یاد کرو) داؤد اور سلیمان کو جب انہوں نے کھیتی کے بارے میں فیصلہ کیا جب کہ اس میں ایک جماعت کی بکریاں گھس پڑیں اور ہم ان کے فیصلہ کو دیکھ رہے تھے۔ پس ہم نے فیصلہ سلیمان کو سمجھا دیا اور ہم نے دونوں کو نبوت اور معرفت دی تھی“ پس سلیمان علیہ السلام نے اللہ کی حمد کی اور داؤد علیہ السلام کو ملامت نہیں کی۔ اگر ان دو انبیاء کا حال جو اللہ نے ذکر کیا ہے نہ ہوتا تو میں سمجھتا کہ قاضی تباہ ہو رہے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے سلیمان علیہ السلام کی تعریف ان کے علم کی وجہ سے کی ہے اور داؤد علیہ السلام کو ان کے اجتہاد میں معذور قرار دیا اور مزاحم بن زفر نے کہا کہ ہم سے عمر بن عبدالعزیز نے بیان کیا کہ پانچ خصلتیں ایسی ہیں کہ اگر قاضی میں ان میں سے کوئی ایک خصلت بھی نہ ہو تو اس کے لیے باعث عیب ہے۔ اول یہ کہ وہ دین کی سمجھ والا ہو۔ دوسرے یہ کہ وہ بردبار ہو۔ تیسرے وہ پاک دامن ہو، چوتھے وہ قوی ہو، پانچویں یہ کہ عالم ہو، علم دین کی دوسروں سے بھی خوب معلومات حاصل کرنے والا ہو۔

    صحیح بخاری
    کتاب الاحکام
Working...
X