بسم اللہ الرحمن الرحیم
آستانے قرآن کے آئینے میں
آستانے قرآن کے آئینے میں
آئیے!اب ذرا فرقان حمید میں ان آستانوں کا مقام تلاش کریں اور دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ کی اس آخری کتاب نے جو حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والی ہے۔ان مزارات اور آستانوں کو کس نظر سے دیکھا ہے؟تاکہ ہم بھی انہیں اسی نظر سے دیکھیں جس نظر سے انہیں قرآن نے دیکھا ہے۔
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ ٱلْمَيْتَةُ وَٱلدَّمُ وَلَحْمُ ٱلْخِنزِيرِ وَمَآ أُهِلَّ لِغَيْرِ ٱللَّهِ بِهِۦ وَٱلْمُنْخَنِقَةُ وَٱلْمَوْقُوذَةُ وَٱلْمُتَرَدِّيَةُ وَٱلنَّطِيحَةُ وَمَآ أَكَلَ ٱلسَّبُعُ إِلَّا مَا ذَكَّيْتُمْ وَمَا ذُبِحَ عَلَى ٱلنُّصُبِ وَأَن تَسْتَقْسِمُوا۟ بِٱلْأَزْلَٰمِ ۚ ذَٰلِكُمْ فِسْقٌ ۗ
ترجمہ: تم پر مرا ہوا جانور اور (بہتا) لہو اور سور کا گوشت اور جس چیز پر خدا کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے اور جو جانور گلا گھٹ کر مر جائے اور جو چوٹ لگ کر مر جائے اور جو گر کر مر جائے اور جو سینگ لگ کر مر جائے یہ سب حرام ہیں اور وہ جانور بھی جس کو درندے پھاڑ کھائیں۔ مگر جس کو تم (مرنے سے پہلے) ذبح کرلو اور وہ جانور بھی جو تھان پر ذبح کیا جائے اور یہ بھی کہ پاسوں سے قسمت معلوم کرو یہ سب گناہ (کے کام) ہیں (سورۃ المائدہ،آیت 3)
یہ کل گیارہ چیزیں ہیں،جنہیں اللہ نے حرام قرار دیا ہے ان گیارہ چیزوں میں سے جو جانور کسی آستانے پر ذبح کیا جائے ،اسے بھی حرام قرار دیا ہے،جب کہ آگے چل کر اللہ نے تعالیٰ نے اس سورۃ کی آیت نمبر 90 میں آستانوں کے وجود ہی کو حرام کے الفاظ سے بھی بڑھ کر گندگی کے الفاظ سے تعبیرکردیا اور پھر اسےشیطانی عمل قرار دے دیا اور مومنوں کو خاص طور پر مخاطب کر کے اس گندے کام سے الگ رہنے کی تلقین فرمادی۔اور پھر الگ رہنے کی صورت میں کامیابی کی نوید سنائی۔اب اللہ عزوجل کا یہ فرمان ملاحظہ فرمائیے:
يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ إِنَّمَا ٱلْخَمْرُ وَٱلْمَيْسِرُ وَٱلْأَنصَابُ وَٱلْأَزْلَٰمُ رِجْسٌۭ مِّنْ عَمَلِ ٱلشَّيْطَٰنِ فَٱجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿90﴾
ترجمہ: اے ایمان والو! شراب اور جوا اور آستانے اور پانسے (یہ سب) ناپاک کام اعمال شیطان سے ہیں سو ان سے بچتے رہنا تاکہ نجات پاؤ (سورۃالمائدہ،آیت 90)
اب اللہ کے اس فرمان کی روشنی میں تمام اقوام کے خانقاہی نظام کی حقیقت کو جاننے کے لیے تاریخ کی ورق گردانی کر لیں اور موجودہ خانقاہوں اور آستانوں کو بھی دیکھ لیں۔یہاں پر جمع ہونے والی بھیڑ میں عقیدے کا گند نظر آئے گا۔عقیدے کے گند کے ساتھ ساتھ ہمیں جسم کے گند کے آثار اور مظاہر بھی دیکھنے کو ملیں گے۔اب غور طلب بات یہ ہے جس کام کی ابتداء شیطان کرنے والا ہو اور جس کام کو عرش والا شیطانی کام کا نام دے،بھلا اس میں سوائے گند اور بدبو کے اور ہو بھی کیا سکتا ہے۔