اسلام علیکم
کافی عرصے بعد فورم پہ آنا ہوا آکر کافی اچھا لگا ۔جیسا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں ہر مذہب کے ماننے والوں کے دلوں میں ہزاروں سوالات ہوتے جنہیں وہ سمجھنا چاہتے ہیں
مگر وہ ہمت نہیں کرپاتے کیونکہ انہیں خوف ہوتا ہے کوئی اسے غلط نہ سمجھ بیٹھے ایسا ہی ایک سوال ہے۔
خدا کا چھپ کر رہنا یا اپنے آپ کو انسان سے اوجھل رکھنا اس پہ متضاد اپنے آپ کو خدا کہلوانا اور ایمان دلانا۔
یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے خدا کا ایک تو سامنے نہ آنا بلکہ ایک انسان کو نبی بناکر یہ کہلوانا کہ اس پر ایمان لائیں یا جھنم کی تیاری کرکے رکھیں دوسری طرف خدا کے
قانون میں کسی بھی جرم کے لئے عینی شاھدین کی گواہی ضروری ہے اب جبکہ کسی نے خدا کو دیکھا ہی نہیں تو اس پر ایمان کیسے لائے اور وہ ایسا کرتا ہے تو وہ کسی
قانون کو نہیں توڑتا بلکہ وہ سچ کے ساتھ ہوتا ہے اس نے خدا کو دیکھا ہی نہی توایمان کیسے لائے گواہی کیسے دے جبکہ مذہب اس کے لئے جھنم کی وعید سناتا ہے یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے اگر خدا کو اپنے
پر ایمان دلانا ہی ہے تو بیچ کا راستہ کیوں اوراگر کوئی بغیر دیکھے ایمان نہیں لاتا تو وہ سچا ہوا اسے سزا کیوں اگر یہ کہا جائے نبی نے کہا ہے تو یہ تعین کیسے ہو ایک
عام انسان جیسا دکھتے انسان جو عام انسان کی طرح کھاتا ہو پیتا ہو بیمار ہوتا ہو چوٹ کھاتا ہو شادی کرتا ہوکی بات کیونکر مانی جائےاور یہ تعین کیسے ہو یہ نبی ہی ہے
اگر ہمیں آج اٹھ کر کوئی انسان یہ کہے وہ نبی کریم سے پہلے کا نبی ہے جو سو گیا تھا اور جنت دوزخ کی باتیں سنائے تو ہم اسے نبی مانے گئے؟
جب مشرکین نے یہی کیا تو کیا غلط کیا ،انسانی سوچ ہی ایسی ہے وہ سوچ سمجھ کر مانتا ہے تو جو اسے سمجھ ہی نہ آئے اس میں وہ قصوروار کیسے ہوگیا۔
دوسرا سوال ہے خدا کو شرک پسند نہیں
اب ایک انسان نے ایک خدا کو ہی دیکھا نہیں بس اندھے پنا ایمان لے آیا تو وہ دوسرے کسی خدا پہ ایمان لے بھی آیا جو اس نے نہیں دیکھا تو کیا ہوجائے گا
شریک تو اسے کیا جاتا ہے جیسے ایک بادشاہ دیکھا ہو اور انسان دوسرے بادشاہ کے ہاتھ بیعت کرلے جب ایک خدا کے دیکھا ہی نہیں گیا وہ کیسا ہے
کیا چاہتا ہے بس اتنا کے چھپ کر کہے مجھ پر ایمان لاؤ ورنہ دوزخ میں جلوتو اس کا شریک کیسے کوئی ہوگیا؟
کافی عرصے بعد فورم پہ آنا ہوا آکر کافی اچھا لگا ۔جیسا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں ہر مذہب کے ماننے والوں کے دلوں میں ہزاروں سوالات ہوتے جنہیں وہ سمجھنا چاہتے ہیں
مگر وہ ہمت نہیں کرپاتے کیونکہ انہیں خوف ہوتا ہے کوئی اسے غلط نہ سمجھ بیٹھے ایسا ہی ایک سوال ہے۔
خدا کا چھپ کر رہنا یا اپنے آپ کو انسان سے اوجھل رکھنا اس پہ متضاد اپنے آپ کو خدا کہلوانا اور ایمان دلانا۔
یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے خدا کا ایک تو سامنے نہ آنا بلکہ ایک انسان کو نبی بناکر یہ کہلوانا کہ اس پر ایمان لائیں یا جھنم کی تیاری کرکے رکھیں دوسری طرف خدا کے
قانون میں کسی بھی جرم کے لئے عینی شاھدین کی گواہی ضروری ہے اب جبکہ کسی نے خدا کو دیکھا ہی نہیں تو اس پر ایمان کیسے لائے اور وہ ایسا کرتا ہے تو وہ کسی
قانون کو نہیں توڑتا بلکہ وہ سچ کے ساتھ ہوتا ہے اس نے خدا کو دیکھا ہی نہی توایمان کیسے لائے گواہی کیسے دے جبکہ مذہب اس کے لئے جھنم کی وعید سناتا ہے یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے اگر خدا کو اپنے
پر ایمان دلانا ہی ہے تو بیچ کا راستہ کیوں اوراگر کوئی بغیر دیکھے ایمان نہیں لاتا تو وہ سچا ہوا اسے سزا کیوں اگر یہ کہا جائے نبی نے کہا ہے تو یہ تعین کیسے ہو ایک
عام انسان جیسا دکھتے انسان جو عام انسان کی طرح کھاتا ہو پیتا ہو بیمار ہوتا ہو چوٹ کھاتا ہو شادی کرتا ہوکی بات کیونکر مانی جائےاور یہ تعین کیسے ہو یہ نبی ہی ہے
اگر ہمیں آج اٹھ کر کوئی انسان یہ کہے وہ نبی کریم سے پہلے کا نبی ہے جو سو گیا تھا اور جنت دوزخ کی باتیں سنائے تو ہم اسے نبی مانے گئے؟
جب مشرکین نے یہی کیا تو کیا غلط کیا ،انسانی سوچ ہی ایسی ہے وہ سوچ سمجھ کر مانتا ہے تو جو اسے سمجھ ہی نہ آئے اس میں وہ قصوروار کیسے ہوگیا۔
دوسرا سوال ہے خدا کو شرک پسند نہیں
اب ایک انسان نے ایک خدا کو ہی دیکھا نہیں بس اندھے پنا ایمان لے آیا تو وہ دوسرے کسی خدا پہ ایمان لے بھی آیا جو اس نے نہیں دیکھا تو کیا ہوجائے گا
شریک تو اسے کیا جاتا ہے جیسے ایک بادشاہ دیکھا ہو اور انسان دوسرے بادشاہ کے ہاتھ بیعت کرلے جب ایک خدا کے دیکھا ہی نہیں گیا وہ کیسا ہے
کیا چاہتا ہے بس اتنا کے چھپ کر کہے مجھ پر ایمان لاؤ ورنہ دوزخ میں جلوتو اس کا شریک کیسے کوئی ہوگیا؟