Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اگر چہ بے ہنر کوئی نہیں ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اگر چہ بے ہنر کوئی نہیں ہے

    کھدائی کو کھنڈر کوئی نہیں ہے
    اب اِس مٹی میں زر کوئی نہیں ہے


    خیالوں میں یہ کس کی دستکیں ہیں
    اگر بیرونِ در کوئی نہیں کوئی نہیں ہے


    وہاں لوگوں کے کیا دُکھ درد ہونگے
    جہاں اب نوحہ گر کوئی نہیں ہے


    کسے ہے بات کہنے کا سلیقہ
    اگر چہ بے ہنر کوئی نہیں ہے


    جِدھر چاہو نکل جاؤ سفر کو
    فصیلِ بحر و بر کوئی نہیں ہے


    میں کیوں اب گھر کی تختی پر نہ لکھ دوں
    یہاں صابر ظفر کوئی نہیں ہے
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا
Working...
X