Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اس پہ ظاہر مرا احوال نہیں ہو سکتا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اس پہ ظاہر مرا احوال نہیں ہو سکتا

    اس پہ ظاہر مرا احوال نہیں ہو سکتا
    وہ کنارا کبھی پاتال نہیں ہو سکتا


    فکر کرنے سے ہی ملتی ہے سخن کی دولت
    جو نہیں سوچتا خوشحال نہیں ہو سکتا


    لکھنے والا جو اسے اپنے لہو سے لکھے
    کوئی مضمون بھی پامال نہیں ہو سکتا


    آب و ماہی کا تعلق ہے فقط آزادی
    ان کا ہمدرد کوئی جال نہیں ہو سکتا


    شہر اپنا ہے وہی پہلی محبت ہے جہاں
    کہ کراچی تو ظفر وال نہیں ہو سکتا
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا
Working...
X