Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

zameen kay halqey say

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • zameen kay halqey say


    زمیں کے حلقے سے نکلا تو چاند پچھتایا
    کشش بچھانے لگا ہے ہر اگلا سیارہ
    میں پانیوں کی مسافر ، وہ آسمانوں کا
    کہاں سے ربط بڑھائیں کہ درمیاں ہے خلا
    بچھڑتے وقت دلوں کو اگرچہ دُکھ تو ہُوا
    کھُلی فضا میں مگر سانس لینا اچھا ہو گا
    جو صرف رُوح تھا ، فرقت میں بھی ، وصال میں بھی
    اُسے بدن کے اثر سے رہا تو ہونا تھا
    گئے دنوں جو تھا ذہن و جسم کی لذّت
    وہی وصال طبیعت کا جبر بننے لگا
    چلی ہے تھام کے بادل کے ہاتھ کو خوشبو
    ہوا کے ساتھ سفر کا مقابلہ ٹھہرا
    برس سکے تو برس جائے اس گھڑی ، ورنہ
    بکھیر ڈالے گی بادل کے سارے خواب ، ہوا

    parveen shakir
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X