Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

چراغِ ماہ لیے تجھ کو ڈھونڈتی گھر گھر

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • چراغِ ماہ لیے تجھ کو ڈھونڈتی گھر گھر


    چراغِ ماہ لیے تجھ کو ڈھونڈتی گھر گھر
    تمام رات میں یاقوت چُن رہی تھی مگر
    یہ کیا کہ تری خوشبو کا صرف ذکر سُنوں
    تو عکسِ موجۂ گُل ہے تو جسم و جاں میں اُتر
    ذرا یہ حبس کٹے، کھُل کے سانس لے پاؤں
    کوئی ہوا تو رواں ہو، صبا ہو یا صَر صَر
    گئے دنوں کے تعاقب میں تتلیوں کی طرح
    ترے خیال کے ہمراہ کر رہی ہوں سفر
    ٹھہر گئے ہیں قدم، راستے بھی ختم ہُوئے
    مسافتیں رگ و پے میں اُتر رہی ہیں مگر
    میں سوچتی تھی، ترا قرب کچھ سکوں دے گا
    اُداسیاں ہیں کہ کُچھ اور بڑھ گئیں مِل کر
    ترا خیال، کہ ہے تارِ عنکبوت تمام
    مرا وجود، کہ جیسے کوئی پُرانا کھنڈر


    parveen shakir
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X