Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

دِل کو مہر و مہ و انجم کے قریں رکھنا ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • دِل کو مہر و مہ و انجم کے قریں رکھنا ہے



    دِل کو مہر و مہ و انجم کے قریں رکھنا ہے
    اِس مسافر کو مگر خاک نشیں رکھنا ہے

    سہہ لیا بوجھ بہت کوزہ چوب و گل کا
    اب یہ اسباب سفر ہم کو کہیں رکھنا ہے

    ایک سیلاب سے ٹوٹا ہے ابھی ظلم کا بند
    ایک طوفاں کو ابھی زیرِ زمیں رکھنا ہے

    رات ہر چند کہ سازش کی طرح ہے گہری
    صبح ہونے کا مگر دل میں یقیں رکھنا ہے

    درد نے پوری طرح کی نہیں تہذیب اس کی
    ابھی اِس دل کو تیرا حلقہ نشیں رکھنا ہے

    پروین شاکر
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X