Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

چہرہ میرا تھا، نگاہیں اُس کی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • چہرہ میرا تھا، نگاہیں اُس کی



    چہرہ میرا تھا، نگاہیں اُس کی
    خامشی میں بھی وہ باتیں اُس کی

    میرے چہرے پہ غزل لکھتی گئیں
    شعر کہتی ہوئی آنکھیں اُس کی

    شوخ لمحوں کا پتہ دینے لگیں
    تیز ہوئی ہُوئی سانسیں اُس کی

    ایسے موسم بھی گزارے ہم نے
    صبحیں جب اپنی تھیں‘ شامیں اُس کی

    دھیان میں اُس کے یہ عالم تھا کبھی
    آنکھ مہتاب کی، یادیں اُس کی

    رنگ جوئندہ وہ، آئے تو سہی!
    آنکھ مہتاب کی، یادیں اُس کی

    فیصلہ موجِ ہَوا نے لکھا!
    آندھیاں میری ،بہاریں اُس کی

    خُود پہ بھی کُھلتی نہ ہو جس کی نظر
    جانتا کون زبانیں اُس کی

    نیند اس سوچ سے ٹوٹی اکثر
    کس طرح کٹتی ہیں راتیں اُس کی

    دُور رہ کر بھی سدا رہتی ہیں
    مُجھ کو تھامے ہُوئے باہیں اُس کی

    پروین شاکر
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X