Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

وہ میری ہم سبق

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • وہ میری ہم سبق



    وہ میری ہم سبق

    زمین پر جو ایک آسمانی رُوح کی طرح سفر میں ہے
    سفید پیرہن،گلے میں نقرئی صلیب
    ہونٹ مستقل دُعا

    میں اُس کو ایسے دیکھتی تھی
    جیسے ذرہ آفتاب کی طرف نظر اُٹھائے! پر یہ کل کا ذکر ہے
    کہ جب میں اپنے بازؤں پہ سررکھے
    ترے لیے بہت اُداس تھی
    تو وہ مرے قریب آئی
    اور مجھ سے کیٹس کے لکھے ہُوئے کسی خیال تک رسائی چاہنے لگی
    سو مَیں نے اُس کو شاعرِ جمال کی شریک خواب،فینی،کا پتہ دیا
    مگر وہ میری بات سُن کے سادگی سے بولی
    ’پیار کس کو کہتے ہیں؟‘
    میں لمحہ بھر کو گُنگ رہ گئی
    دماغ سوچنے لگا
    یہ کتنی بدنصیب ہے
    جو چاہتوں کی لذتوں سے بے خبر ہے
    میں نے اُس کی سمت پھر نگاہ کی
    اور اُس سمے
    مُجھے مری محبیتں تمام تر دُکھوں کے ساتھ یاد آگئیں
    محبتوں کے دُکھ عظیم دُکھ
    مُجھے لگا
    کہ جیسے ذرہ آفتاب کے مقابلے میں بڑھ گی

    پروین شاکر
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X