Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

گھنے درختوں کی سبز شاخوں پہ کِھلنے والے حسیں شگوفے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • گھنے درختوں کی سبز شاخوں پہ کِھلنے والے حسیں شگوفے



    گھنے درختوں کی سبز شاخوں پہ کِھلنے والے حسیں شگوفے
    سُنا ہے
    تیرے گلاب چہرے کو برفباری کی رُت نے نرگس بنا دیا ہے
    سو ننھی کونپل! اُداس مت ہو
    کہ تیرے رُخسار کی شفق کو
    کبھی بھی دستِ شبِ زمستاں نہ چُھو پائے گا
    اِس شفق میں محبتوں کا لُہو رواں ہے
    عظیم گہری محبتوں کے صدف میں
    اَبرِ بہار کی پہلی سانس ہے تو
    جو ان جسموں کی مشترک دھڑکنوں کا پہلا جمیل نغمہ
    جو ان راتوں کی کوکھ سے پھوٹتا ہُوا پہلا چاند ہے تُو
    زمین اور آسماں کے سنگم پہ
    زندگی کا نیا اُفق تُو
    سو اے مرے اَدھ کِھلے شگوفے
    تمام سچی محبتوں کے تمام گیتوں کی طرح تُو بھی اَمر رہے گا
    وہ لمحہ آواز دے رہا ہے
    جب ایسی ویران شاخساروں کے بے نمو جسم پر نئی کونپلیں اُگیں گی
    شجر شجر کی برہنگی سبز پوش ہو گی
    وہ ساعتیں راستے میں ہیں
    جبکہ تیرے کم سِن بدن کی کچّی مہک کو
    دستِ بہار کا لمس
    وصفِ گویائی دے سکے گا،
    یہ زرد رُت جلد بِیت جائے گی
    سبز موسم قریب تر ہے

    پروین شاکر
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X