Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

نہ کوئی خواب نہ سہیلی تھی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • نہ کوئی خواب نہ سہیلی تھی

    نہ کوئی خواب نہ سہیلی تھی
    اس محبت میں، میں اکیلی تھی

    عشق میں تم کہاں کے سچے تھے
    جو اذیت تھی ہم نے جھیلی تھی

    یاد اب کچھ نہیں رہا لیکن
    ایک دریا تھا یا حویلی تھی

    جس نے اُلجھا کے رکھ دیا دل کو
    وہ محبت تھی یا پہیلی تھی

    میں ذرا سی بھی کم وفا کرتی
    تم نے تو میری جان لے لی تھی

    وقت کے سانپ کھا گئے اس کو
    کتنی روشن مری ہتھیلی تھی

    نوشی گیلانی
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X