عشق کو حسن کے انداز سکھالوں تو چلوں
منظر ِ کعبہ نگاہوں میں بسالوں تو چلوں
اپنے محبوب ِ حقیقی کو منالوں تو چلوں
اپنی بگڑی ہوئ بات بنالوں تو چلوں
کھینچتا ہے ابھی قدموں کو مناف ِ کعبہ
پیاس تلووں کی ابھی اور بجھالوں تو چلوں
کرلوں ایک بار زرا پھر سے طوافِ کعبہ
روح کو قفص کے انداز سکھالوں تو چلوں
در ِ کعبہ سے پھر ایک بار لپٹ کر رولوں
اور کچھ اشک ندامت کے بہالوں تو چلوں
عشق کو حسن کے انداز سکھالوں تو چلوں
منظر ِ کعبہ نگاہوں میں بسالوں تو چلوں
منظر ِ کعبہ نگاہوں میں بسالوں تو چلوں
اپنے محبوب ِ حقیقی کو منالوں تو چلوں
اپنی بگڑی ہوئ بات بنالوں تو چلوں
کھینچتا ہے ابھی قدموں کو مناف ِ کعبہ
پیاس تلووں کی ابھی اور بجھالوں تو چلوں
کرلوں ایک بار زرا پھر سے طوافِ کعبہ
روح کو قفص کے انداز سکھالوں تو چلوں
در ِ کعبہ سے پھر ایک بار لپٹ کر رولوں
اور کچھ اشک ندامت کے بہالوں تو چلوں
عشق کو حسن کے انداز سکھالوں تو چلوں
منظر ِ کعبہ نگاہوں میں بسالوں تو چلوں