Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

بُرا نہ مان--مِرے حرف زہر زہر سہی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • بُرا نہ مان--مِرے حرف زہر زہر سہی

    :salam:

    میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسمان کا ہے

    کہ ٹوٹ کر بھی میرا حوصلہ چٹان کا ہے

    بُرا نہ مان--مِرے حرف زہر زہر سہی
    میں کیا کروں کہ یہی ذائقہ زبان کا ہے

    ہر ایک گھر پہ مسلط ہے دِل کی ویرانی
    تمام شہر پہ سایہ میرے مکان کا ہے

    بچھڑتے وقت سے اب تک میں یوں نہیں رویا
    وہ کہہ گیا تھا--یہی وقت امتحان کا ہے

    مسافروں کی خبر ہے نہ دُکھ ہے کشتی کا
    ہَوا کو جتنا بھی غم ہے وہ بادبان کا ہے

    یہ اور بات عدالت ہے بےخبر--ورنہ
    تمام شہر میں چرچہ میرے بیان کا ہے

    اثر دِکھا نہ سکا اُس کے دل میں اشک میرا
    یہ تیر بھی کسی ٹوٹی ہوئی کمان کا ہے

    بچھڑ بھی جائے مگر مجھ سے بدگمان بھی رہے
    یہ حوصلہ ہی کہاں میرے بدگمان کا ہے

    قفس تو خیر مقدر میں تھا مگر *محسن*
    ہَوا میں شور ابھی تک میری اُڑان کا ہے۔۔
    For New Designers
    وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ
Working...
X