Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کتنی خوش فہم ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کتنی خوش فہم ہے

    وہی قصے ہیں وہی بات پرانی اپنی
    کون سنتا ہے بھلا رام کہانی اپنی

    ہر ستم گر کو یہ ہمدرد سمجھ لیتی ہے
    کتنی خوش فہم ہے کم بخت جوانی اپنی

    روز ملتے ہیں دریچے میں نئے پھول مجھے
    چھوڑ جاتا ہے کوئی روز نشانی اپنی

    تجھ سے بچھڑے ہیں تو پایا ہے بیاباں* کا سکوت
    ورنہ دریاؤں سے ملتی تھی روانی اپنی

    دشمنوں سے ہی غمِ دل کا مداوا مانگیں
    دوستوں نے تو کوئی بات نہ مانی اپنی

    آج پھر چاند افق پر نہیں ابھرا محسن
    آج پھر رات نہ گزرے گی سہانی اپنی
    For New Designers
    وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ
Working...
X