Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

زخم وہ دل پہ لگا ہے کہ دکھائے نہ بنے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • زخم وہ دل پہ لگا ہے کہ دکھائے نہ بنے


    زخم وہ دل پہ لگا ہے کہ دکھائے نہ بنے

    اور چاہیں کہ چھُپا لیں تو چھُپائے نہ بنے

    ہائے بےچارگیِ عشق کہ اس محفل میں
    سر جھُکائے نہ بنے، آنکھ اٹھائے نہ بنے

    یہ سمجھ لو کہ غمِ عشق کی تکمیل ہوئی
    ہوش میں آ کے بھی جب ہوش میں آئے نہ بنے

    کس قدر حُسن بھی مجبورِ کشا کش ہے کہ آہ
    منہ چھُپائے نہ بنے، سامنے آئے نہ بنے

    ہائے وہ عالمِ پُر شوق کہ جس وقت جگر
    اُس کی تصویر بھی سینے سے لگائے نہ بنے
    ٭٭٭

Working...
X