Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

تری خوشی سے اگر غم میں بھی خوشی نہ ہوئی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • تری خوشی سے اگر غم میں بھی خوشی نہ ہوئی


    تری خوشی سے اگر غم میں بھی خوشی نہ ہوئی

    وہ زندگی تو محبت کی زندگی نہ ہوئی

    کوئی بڑھے نہ بڑھے ہم تو جان دیتے ہیں
    پھر ایسی چشم توجہ کوئی ہوئی نہ ہوئی

    فسردہ خاطری عشق اے معاذ اللہ
    خیال یار سے بھی کچھ شگفتگی نہ ہوئی

    تری نگاہ کرم کو بھی آزما دیکھا
    اذیتوں میں نہ ہوئی تہی کچھ کمی نہ ہوئی

    صبا یہ ان سے ہمارا پیام کہہ دینا
    گئے ہو جب سے یہاں صبح و شام ہی نہ ہوئی

    ادھر سے بھی ہے سوا کچھ ادھر کی مجبوری
    کہ ہم نے آہ تو کی ان سے آہ بھی نہ ہوئی

    خیال یار سلامت تجھے خدا رکھے
    ترے بغیر کبھی گھر میں روشنی نہ ہوئی

    گئے تھے ہم بھی جگر جلوہ گاہِ جاناں میں
    وہ پوچھتے ہی رہے ہم سے بات بھی نہ ہوئی
    ٭٭٭

Working...
X