یہ کیسی بے خودی ہے ؟
مقابل وہ گلی ہے
ہے کیا آنکھوں میں بولو ؟
نمی ہے ، روشنی ہے
بتاؤ وصل ہے کیا ؟
یہی تو زندگی ہے
یہ کیا پلکوں پہ جاگا ؟
یہ کربِ آگہی ہے
یہ اتنا تلخ لہجہ ؟
کسک بے حد سہی ہے
کبھی جینے کا سوچا ؟
کمی شاید یہی ہے
ہے دل کیوں ڈوبتا سا ؟
خلش جو بڑھ گئی ہے
ہے کیا جیون میں آخر ؟
فقط تیری کمی ہے
ہے کیا تحریر دل پر ؟
وفا ، جو اَن کہی ہے
***