Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

آنکھوں سے اک خواب گزرنے والا ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • آنکھوں سے اک خواب گزرنے والا ہے

    آنکھوں سے اک خواب گزرنے والا ہے
    کھڑکی سے مہتاب گزرنے والا ہے

    صدیوں کے ان خواب گزیدہ شہروں سے
    مہرِ عالم تاب گزرنے والا ہے

    جادو گر کی قید میں تھے جب شہزادے
    قصے کا وہ باب گزرنے والا ہے

    سناٹے کی دہشت بڑھتی جاتی ہے
    بستی سے سیلاب گزرنے والا ہے

    دریاؤں میں ریت اُڑے گی صحرا کی
    صحرا سے گرداب گزرنے والا ہے

    مولا جانے کب دیکھیں گے آنکھوں سے
    جو موسم شاداب گزرنے والا ہے

    ہستی امجد دیوانے کا خواب سہی
    اب تو یہ بھی خواب گزرنے والا ہے
    ۔۔۔۔۔۔۔

Working...
X