Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ik seerab seema main reh gay

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ik seerab seema main reh gay


    اِک سرابِ سیمیا میں رہ گئے
    لوگ جو بِیم و رجا میں رہ گئے
    کِس شبِ نغمہ کی ہیں یہ یادگار!
    چند نوحے جو ہَوا میں رہ گئے
    پی لئے کچھ اشک پاسِ عشق نے
    کچھ فشارِ التجا میں رہ گئے
    کھو گئے کچھ حرف دشتِ ضبط میں
    کچھ غبارِ مدعا میں رہ گئے
    چند جستوں کا یہ سارا کھیل ہے
    رہ گئے، جو ابتدا میں، رہ گئے
    سبز سایہ دار پیڑوں کی طرح
    رفتگاں، دشتِ وفا میں رہ گئے
    حاصلِ عمرِ رواں، وہ وقت، جو
    ہم تری آب و ہَوا میں رہ گئے
    ہے لہو کا قافلہ اَب تک رواں
    اور قاتل، کربلا میں رہ گئے
    ہم ہیں امجدؔ اُن حقائق کی طرح
    جو بیانِ واقعہ میں رہ گئے


    Amjad islam Amjad
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X