تمہیں پل بھر میری یاد نے ستایا ہو گا
انجانے میںمیرے بارےمیں کسی کو بتایا ہو گا
مسکراتی گنگناتی انکھوںنے لمبی مسافتوں میں کھو کے
تمیں اسمان کی طرح رولایا ہو گا
ستاروں کو پھول کی ماند زولفوں میں لگا کے
یادوں کے پنچیوں نے ہوا میں اڑایا ہو گا
میری تصویر نے بہکتے ہاتھوں سے تماری
نادان زولفوں کو چہرے سے ہٹایا ہو گا
میری ہاتھوں کی حالاوت محسوس نہ کر کے باوں پے اپنی
بے رنگ سی چوڑیوں کو ہاتھوں پہ سجایا ہو گا
جب کہیں چپکے چپکے بادلوں کی اوٹ سے
تمیں عید کا چاند نظر ایا ہو گا
انجانے میںمیرے بارےمیں کسی کو بتایا ہو گا
مسکراتی گنگناتی انکھوںنے لمبی مسافتوں میں کھو کے
تمیں اسمان کی طرح رولایا ہو گا
ستاروں کو پھول کی ماند زولفوں میں لگا کے
یادوں کے پنچیوں نے ہوا میں اڑایا ہو گا
میری تصویر نے بہکتے ہاتھوں سے تماری
نادان زولفوں کو چہرے سے ہٹایا ہو گا
میری ہاتھوں کی حالاوت محسوس نہ کر کے باوں پے اپنی
بے رنگ سی چوڑیوں کو ہاتھوں پہ سجایا ہو گا
جب کہیں چپکے چپکے بادلوں کی اوٹ سے
تمیں عید کا چاند نظر ایا ہو گا