Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

مژگاں اٹھا، اشارۂ پیکاں میں بات کر

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • مژگاں اٹھا، اشارۂ پیکاں میں بات کر


    مژگاں اٹھا، اشارۂ پیکاں میں بات کر
    اے جاں طلب، محاورۂ جاں میں بات کر
    یا برگ ریزِ ہوٗ میں نہ ہو ہم سے ہم کلام
    یا لہجۂ ہوائے بہاراں میں بات کر
    کیا یوں ہی محوِ جامہ دری میں ہمارے ہاتھ
    کچھ دیکھ کر تو اپنے گریباں میں بات کر
    ممکن نہیں مکالمۂ درد شہر میں
    اچھا یہ بات ہے!، تو بیاباں میں بات کر
    کیوں رشک ہے کہ بول رہے ہیں ہمارے زخم
    تو بھی زبانِ سادہ و آساں میں بات کر
    پیشِ حبیب طولِ سخن اور بات ہے
    اک روز جا کے بزمِ رقیباں میں بات کر
    جوہر ہماری خاک میں برق و شرر کا ہے
    تو لعل چاہتا ہے بدخشاں میں بات کر

    irafan siddiqui
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X