نظروں کو اٹھا کر اب دیکھ تو لے
قدموں کو بڑھا کر اب دیکھ تو لے
عقل کو اپنی کہاں بیچ آیا ھے
شجر کہاں سے اکھاڑ لایا ھے
سایہ دار پھل دار مہک دار تھا
کیا ملا تجھے، تو نے کیا پایا ھے
سوکھا مرجھا کر اب دیکھ تو لے
نظروں کو اٹھا کر اب دیکھ تو لے
قدموں کو بڑھا کر اب دیکھ تو لے
حرکتوں پر اب کیوں شرمندہ ھے
آگیا اوقات پر اب مانگتا چندہ ھے
کیا فائدہ ھوا ھے اب پچھتانے سے
روتا کیونکر اب بگڑ گیا دھندہ ھے
یہاں چوٹ کھا کر اب دیکھ تو لے
نظروں کو اٹھا کر اب دیکھ تو لے
قدموں کو بڑھا کر اب دیکھ تو لے
مہنگا بیچتا مال منافع لیا زیادہ
سلک ریشم کا کیا اوڑھے لبادہ
جل جائے گا تو خاک ھوجائے گا
طعیش کے رنگ لگے ھے شہزادہ
ضمیر کو دکھا کر اب دیکھ تو لے
نظروں کو اٹھا کر اب دیکھ تو لے
قدموں کو بڑھا کر اب دیکھ تو لے
کیا دھند ھر طرف چھائی ھے
نیچے دیکھ بہت بڑی کھائی ھے
تھوڑا سا بھی اگر تو بہکے گا
مچے ایسا شور، کیا دھائی ھے
اپنے آپ کو گرا کر اب دیکھ تو لے
نظروں کو اٹھا کر اب دیکھ تو لے
قدموں کو بڑھا کر اب دیکھ تو لے
قدموں کو بڑھا کر اب دیکھ تو لے
عقل کو اپنی کہاں بیچ آیا ھے
شجر کہاں سے اکھاڑ لایا ھے
سایہ دار پھل دار مہک دار تھا
کیا ملا تجھے، تو نے کیا پایا ھے
سوکھا مرجھا کر اب دیکھ تو لے
نظروں کو اٹھا کر اب دیکھ تو لے
قدموں کو بڑھا کر اب دیکھ تو لے
حرکتوں پر اب کیوں شرمندہ ھے
آگیا اوقات پر اب مانگتا چندہ ھے
کیا فائدہ ھوا ھے اب پچھتانے سے
روتا کیونکر اب بگڑ گیا دھندہ ھے
یہاں چوٹ کھا کر اب دیکھ تو لے
نظروں کو اٹھا کر اب دیکھ تو لے
قدموں کو بڑھا کر اب دیکھ تو لے
مہنگا بیچتا مال منافع لیا زیادہ
سلک ریشم کا کیا اوڑھے لبادہ
جل جائے گا تو خاک ھوجائے گا
طعیش کے رنگ لگے ھے شہزادہ
ضمیر کو دکھا کر اب دیکھ تو لے
نظروں کو اٹھا کر اب دیکھ تو لے
قدموں کو بڑھا کر اب دیکھ تو لے
کیا دھند ھر طرف چھائی ھے
نیچے دیکھ بہت بڑی کھائی ھے
تھوڑا سا بھی اگر تو بہکے گا
مچے ایسا شور، کیا دھائی ھے
اپنے آپ کو گرا کر اب دیکھ تو لے
نظروں کو اٹھا کر اب دیکھ تو لے
قدموں کو بڑھا کر اب دیکھ تو لے