اشکوں سے سینچا ھے، وطن کی سرزمیں کو
یہ وطن ھمارا اپنا ھے، پیغام ھے ھر مکیں کو
اب شکایت کیسی، آزاد وطن کے اے پاسبانوں
ضرورت تیری یہاں ھے، جگالو اپنے پھر یقیں کو
اُٹھو وقت ھے اب بھی، تمھارے ھی بس میں
پیغام اب یہ ھمارا ھے، اس گوشہء نشیں کو
بےخبر کو دیدو خبر، بھسم نہ کردینا ارمان کو
جلتے آشیاں سے نکالو، اس شعلہء سنگیں کو
یہ وطن ھمارا اپنا ھے، پیغام ھے ھر مکیں کو
اب شکایت کیسی، آزاد وطن کے اے پاسبانوں
ضرورت تیری یہاں ھے، جگالو اپنے پھر یقیں کو
اُٹھو وقت ھے اب بھی، تمھارے ھی بس میں
پیغام اب یہ ھمارا ھے، اس گوشہء نشیں کو
بےخبر کو دیدو خبر، بھسم نہ کردینا ارمان کو
جلتے آشیاں سے نکالو، اس شعلہء سنگیں کو