یہ بھی کر گزار میرے ہمسفر
میرے سارے سپنوں کو توڑ کر
میری راہگزر کو اجاڑ دے
یہ جو مان ہے اسے توڑ کر
میرے دوست مجھ کو فریب دے
مجھے نفرتوں کا عذاب دے
مجھے دے تو اتنی اذیتیں
میری ذات کو یوں بگاڑ دے
میرے قلب کو دے نیا زخم
میری روح میں نشتر اتار دے
مجھے خواب دے کسی ابر کا
اور کسی قبر میں اتار دے
مجھے ایسے رستوں پہ لے کے چل
کہ قدم بڑھاؤں تو گر پڑوں
میرے زخم زخم وجود میں
تو اک اور تیر اتار دے
یہ بھی کر گزر میرے ہمسفر!
کچھ اسطرح سے ستم بڑھا
کہ میری زندگی ہی مجھے مار دے۔۔۔۔۔
میرے سارے سپنوں کو توڑ کر
میری راہگزر کو اجاڑ دے
یہ جو مان ہے اسے توڑ کر
میرے دوست مجھ کو فریب دے
مجھے نفرتوں کا عذاب دے
مجھے دے تو اتنی اذیتیں
میری ذات کو یوں بگاڑ دے
میرے قلب کو دے نیا زخم
میری روح میں نشتر اتار دے
مجھے خواب دے کسی ابر کا
اور کسی قبر میں اتار دے
مجھے ایسے رستوں پہ لے کے چل
کہ قدم بڑھاؤں تو گر پڑوں
میرے زخم زخم وجود میں
تو اک اور تیر اتار دے
یہ بھی کر گزر میرے ہمسفر!
کچھ اسطرح سے ستم بڑھا
کہ میری زندگی ہی مجھے مار دے۔۔۔۔۔