اے رات کی ہوا
بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا
اتنی دور کہ گھوڑے کی نعل کی طرح
الفاظ گھس گھس کر بہت تیز ہو جائیں
اس قدر تیز کہ کوئی آنکھ انہیں دیکھ نہ سکے
تعصب کی گہری،موٹی زرہ کے سوا
بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا
اتنی دور کہ معانی کہیں راستے میں تھک کر
کچھ برگدوں کی چھاؤں میں،کچھ کانٹوں میں اٹک کر
سفر کو بھول جائیں،صعوبتوں سے ڈر کر
اور پھر نہ ہوش آئے ان مدہوشوں کو سدا
بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا
ان الفاظ کو لے جا ان سرزمینوں کی طرف
جہاں افکار بے مروت اور اقدار بے رحم ہیں
جہاں بھاشائیں مختلف اور اصول نافہم ہیں
پھر ان کو پھرا کوڑھی گداگر کی طرح
بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا
بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا
اتنی دور کہ گھوڑے کی نعل کی طرح
الفاظ گھس گھس کر بہت تیز ہو جائیں
اس قدر تیز کہ کوئی آنکھ انہیں دیکھ نہ سکے
تعصب کی گہری،موٹی زرہ کے سوا
بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا
اتنی دور کہ معانی کہیں راستے میں تھک کر
کچھ برگدوں کی چھاؤں میں،کچھ کانٹوں میں اٹک کر
سفر کو بھول جائیں،صعوبتوں سے ڈر کر
اور پھر نہ ہوش آئے ان مدہوشوں کو سدا
بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا
ان الفاظ کو لے جا ان سرزمینوں کی طرف
جہاں افکار بے مروت اور اقدار بے رحم ہیں
جہاں بھاشائیں مختلف اور اصول نافہم ہیں
پھر ان کو پھرا کوڑھی گداگر کی طرح
بہت دور تک بکھیر دے اے رات کی ہوا
میری راکھ،میرے خواب،میں نے جو کبھی کہا