ناآشنا سا رہنے دو
آگ ،لہو،کراہتے انساں
پھٹے آنچل،تڑپتی بیبیاں
سرخ پانی،ہوا سرد،سیاہ آسماں
سلگتے گھر،بکھرتے ہوئے ارماں
بے کواڑ سے اک آنگن میں بسنے کو ہے ویرانی
ٹوٹے ہوئے مشکیزے سے ٹپکتا ہے پانی
کہیں اس اوٹ میں ،کبھی اس دیوار کے پاس
بھاگتی پھرتی ہے شکستہ زندگانی
ٹھہر جاؤ کہ اب فرار کی راہ کوئی نہیں
ظلم کی آندھی میں آج،شہرِ پناہ کوئی نہیں
جبر کی دھوپ تنِ نازک پہ ہی سہنی ہو گی
مت فریاد کرو اب کہ تیرا کوئی نہیں
ہاں اپنی چیخوں کو سینے میں دبا رہنے دو
بے مہر سی دنیا میں بھرم وفا رہنے دو
ایسا نہ ہو کہ کل سب آنکھیں جھکی ملیں
نظریں اٹھائے سب کو ناآشنا سا رہنے دو
آگ ،لہو،کراہتے انساں
پھٹے آنچل،تڑپتی بیبیاں
سرخ پانی،ہوا سرد،سیاہ آسماں
سلگتے گھر،بکھرتے ہوئے ارماں
بے کواڑ سے اک آنگن میں بسنے کو ہے ویرانی
ٹوٹے ہوئے مشکیزے سے ٹپکتا ہے پانی
کہیں اس اوٹ میں ،کبھی اس دیوار کے پاس
بھاگتی پھرتی ہے شکستہ زندگانی
ٹھہر جاؤ کہ اب فرار کی راہ کوئی نہیں
ظلم کی آندھی میں آج،شہرِ پناہ کوئی نہیں
جبر کی دھوپ تنِ نازک پہ ہی سہنی ہو گی
مت فریاد کرو اب کہ تیرا کوئی نہیں
ہاں اپنی چیخوں کو سینے میں دبا رہنے دو
بے مہر سی دنیا میں بھرم وفا رہنے دو
ایسا نہ ہو کہ کل سب آنکھیں جھکی ملیں
نظریں اٹھائے سب کو ناآشنا سا رہنے دو