خوشبو اس چمن سے ہے
جو دن کا رات سے ہے روح کا بدن سے ہے
وہي تعلق خاطر مرا وطن سے ہے
مرے لبوں کا تبسم بھي ہے عطا اس کي
مرے خيال میں خوشبو اسي چمن سے ہے
مرا مقام اگر ہے کوئي تو اس کے سبب
ميرے مقام کہاں ميرے فکر و فن سے ہے
ہے مري ماں، مري چھاں، ميرا سائباں دھرتي
بہت عزيز مجھے اپنے جان و تن سے ہے
کڑي کماں ہے عدو کيلئے نويد ابھي
ڈٹا ہوا سر ميدان بانکپن سے ہے
جو دن کا رات سے ہے روح کا بدن سے ہے
وہي تعلق خاطر مرا وطن سے ہے
مرے لبوں کا تبسم بھي ہے عطا اس کي
مرے خيال میں خوشبو اسي چمن سے ہے
مرا مقام اگر ہے کوئي تو اس کے سبب
ميرے مقام کہاں ميرے فکر و فن سے ہے
ہے مري ماں، مري چھاں، ميرا سائباں دھرتي
بہت عزيز مجھے اپنے جان و تن سے ہے
کڑي کماں ہے عدو کيلئے نويد ابھي
ڈٹا ہوا سر ميدان بانکپن سے ہے