دو سیاہ آنکھیں
بڑی بڑی دو سیاہ آنکھیں
تمہارے چہرے میں کھوگئی ہیں
تمہاری آواز چلتے چلتے
یہ چاہتی ہیں کہ اب عبادت
صبح ہو یا شام ہو مگر ہو
تمہارا چہرہ ۔۔۔ تمہارا چہرہ
جو نیلگوں لہر میں ڈبودے
مجھے ڈبو دے، مجھے ڈبو دے
مرے بدن کے تمام کانٹے چنے
اور اپنے بھی پاؤں رکھ دے
وفا کے ٹھنڈے سے پانیوں میں
محبتوں کی روانیوں میں
بڑی بڑی دو سیاہ آنکھیں
تمہارےچہرے میں کھو گئی ہیں ۔۔۔
بڑی بڑی دو سیاہ آنکھیں
تمہارے چہرے میں کھوگئی ہیں
تمہاری آواز چلتے چلتے
یہ چاہتی ہیں کہ اب عبادت
صبح ہو یا شام ہو مگر ہو
تمہارا چہرہ ۔۔۔ تمہارا چہرہ
جو نیلگوں لہر میں ڈبودے
مجھے ڈبو دے، مجھے ڈبو دے
مرے بدن کے تمام کانٹے چنے
اور اپنے بھی پاؤں رکھ دے
وفا کے ٹھنڈے سے پانیوں میں
محبتوں کی روانیوں میں
بڑی بڑی دو سیاہ آنکھیں
تمہارےچہرے میں کھو گئی ہیں ۔۔۔