لمبی عمریں ان پہاڑوں کی
کٹتی نہیں ھم سے،
اک رات یہ جاڑوں کی
لمبے پینڈے دریاؤں کے
لوٹ کے نہ آئے بجرے،
الٹے دھل گئے پاؤں کے
لمبے قد ھیں درختوں کے
گرتے نھیں لمحے،
پر کٹ گئے وقتوں کے
لمبا موسم پت جھڑ کا
پکی امیدیں ھیں،
پتّا گرتا نھیں بڑ کا
لمبے یادوں کے دھاگے ھیں
ایک صدی پیچھے،
دو جگ آگے ھیں
لمبی بیلیں ھیں یادوں کی
نیندیں گہری ھیں ساون کی،
خواب لمبے بہاروں کے
لمبی لٹ آبشاراں دی
مینڈیاں بنا مایئں،
گْٹ کر مْٹیاراں دی
لمبی سانس جو لی یارو
اک عمر اْدھڑنے لگی،
بات اس کی چلی یارو
لمبی عمریں ان پہاڑوں کی
کٹتی نھیں ھم سے،
اک رات یہ جاڑوں کی
کٹتی نہیں ھم سے،
اک رات یہ جاڑوں کی
لمبے پینڈے دریاؤں کے
لوٹ کے نہ آئے بجرے،
الٹے دھل گئے پاؤں کے
لمبے قد ھیں درختوں کے
گرتے نھیں لمحے،
پر کٹ گئے وقتوں کے
لمبا موسم پت جھڑ کا
پکی امیدیں ھیں،
پتّا گرتا نھیں بڑ کا
لمبے یادوں کے دھاگے ھیں
ایک صدی پیچھے،
دو جگ آگے ھیں
لمبی بیلیں ھیں یادوں کی
نیندیں گہری ھیں ساون کی،
خواب لمبے بہاروں کے
لمبی لٹ آبشاراں دی
مینڈیاں بنا مایئں،
گْٹ کر مْٹیاراں دی
لمبی سانس جو لی یارو
اک عمر اْدھڑنے لگی،
بات اس کی چلی یارو
لمبی عمریں ان پہاڑوں کی
کٹتی نھیں ھم سے،
اک رات یہ جاڑوں کی