Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

تمہیں وعدے کی سُولی پر چڑھایا ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • تمہیں وعدے کی سُولی پر چڑھایا ہے


    تمہارے جی میں جو آئے، وہ کہہ ڈالو
    تمہیں مجھ سے شکائت ہے
    تمہیں مجھ سے محبت کر کے پچھتاوا بہت ہے
    تمہارے خواب ٹُوٹے ہیں
    تمہارے راستے کو میں نے کاٹا ہے
    تمہیں میں نے اذیّت ناک لمحوں سے گزارا ہے
    تمہیں وعدے کی سُولی پر چڑھایا ہے
    تمہیں میں نے ستایا ہے
    تمہیں میں نے رُلایا ہے
    تمہیں مجھ سے محبت کر کے پچھتاوا بہت ہے
    تمہیں مجھ سے یہ کہتے تھے
    محبت کرنے والے تو شکائت ہی نہیں کرتے
    وہ تِتلی کی طرح پھولوں کی چاہت میں
    ہلاکت خیز لمحوں سے گزرتے ہیں
    مگر وہ شکر کرتے ہیں
    کوئی پوچھے تو کہتے ہیں، کہ اچھے ہیں
    ہمیں کچھ بھی نہیں، کچھ بھی نہیں ہم کو
    تمہیں مجھ سے یہ کہتے ہو
    تمہیں مجھ سے محبت کر کے پچھتاوا بہت ہے
    تمہارے سینے میں لاوا بہت ہے
    تمہارے جی میں جو آئے، وہ کہہ ڈالو
    تمہیں یہ حق پہنچتا ہے
    تمہیں میں نے رُلایا ہے
    تمہیں وعدے کی سُولی پر چڑھایا ہے



Working...
X