میرے ہاتھوں میں تاش کے پتے
ان کے ہاتھوں میں نبض پتوں کی
شرط یہ تھی کہ جیتنے کے لیے
چار پتوں میں اک تسلسل ہو
" پان کا بادشاہ " تھا ان کی طلب
مجھ کو درکار " پھول کی بیگم "
ان کے چہرے پہ اعتماد کا نور
میری آنکھوں میں صرف حیرانی
میں نے دانستہ اپنے ہاتھوں سے
" پان کا بادشاہ " ہی پھینک دیا
قہقہے سے ابل پڑے ہر سو
اور میں سوچتا ہوں رہ رہ کر
تیرہ پتوں کے کھیل میں کل رات
جیت جاتا تو مات ہو جاتی
ان کے ہاتھوں میں نبض پتوں کی
شرط یہ تھی کہ جیتنے کے لیے
چار پتوں میں اک تسلسل ہو
" پان کا بادشاہ " تھا ان کی طلب
مجھ کو درکار " پھول کی بیگم "
ان کے چہرے پہ اعتماد کا نور
میری آنکھوں میں صرف حیرانی
میں نے دانستہ اپنے ہاتھوں سے
" پان کا بادشاہ " ہی پھینک دیا
قہقہے سے ابل پڑے ہر سو
اور میں سوچتا ہوں رہ رہ کر
تیرہ پتوں کے کھیل میں کل رات
جیت جاتا تو مات ہو جاتی