Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کہیں چھوڑ دور نکل جائیں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کہیں چھوڑ دور نکل جائیں

    نئے حوالے

    پلکوں کے کنارے جلتے ہیں
    کچھ خواب ادھورے ٹوٹے سے
    اک چپ کی مُہر ہے ہونٹوں پر
    پر سانس بھی ہم پہ بھاری ہے
    اور دل کی بستی خالی ہے!

    کچھ یادیں جگنو جیسی ہیں
    جوپلکوں پہ آرکتی ہیں
    ہم کب تک جلتا دیکھیں گے
    اک سپنا اپنی آنکھوں کا
    اک جنگل اپنی خواہشوں کا!

    دل کی گھور تاریکی میں
    اک آس کی شمع روشن ہے
    مہماں ہے بس کچھ لمحوں کی
    کبھی جلتی ہے کبھی بجھتی ہے
    کہ یہ بے مہروں کی بستی ہے!

    ہم اب کے برس یہ سوچتے ہیں
    ان یادوں کو ان خوابوں کو
    کہیں چھوڑ دور نکل جائیں
    پلکوں کے کنارے آباد کریں
    اک بستی نئے حوالوں کی!
    Last edited by pErIsH_BoY; 3 February 2014, 09:48.


Working...
X