!دسمبر آ گیا جاناں
کہ پھر اک سال
تیری یاد کے سمندر میں
اتر کر جانے والا ہے
یہ دل پھر رونے والا ہے
تمھیں کچھ یاد ہے جاناں ؟
اسی پچھلے دسمبر میں
تمہی نے مجھ کو لکھا تھا
کہ نیا جو سال آے گا
اس میں مل کے رہنا ہے
بہت سے پیار کے وعدے
بہت سی ان کہی باتیں
ہمیں تحریر کرنی ہیں
محبت کی نئی نظمیں ہمیں اس بار لکھنی ہیں
!مگر جاناں
وہی راتیں ، وہی شامیں
وہی خوشبو ، وہی نظمیں
مجھے ہر وقت کہتی ہیں
دسمبر لوٹ آیا ہے
مگر
ترا ساتھی نہیں آیا ؟
__________!!!!!دسمبر آ گیا جاناں