Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

بھری دُنیا میں دِل نہیں لگتا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • بھری دُنیا میں دِل نہیں لگتا


    دل میں ایک لہر سی اُٹھی ہے ابھی
    کوئی تازہ ہوا چلی ہے ابھی



    شور برپا ہے خانۂ دِل میں
    کوئی دیوار سی گِری ہے ابھی


    کچھ تو نازُک مِزاج ہیں ہم بھی
    اور یہ چوٹ بھی نئی ہے ابھی


    بھری دُنیا میں دِل نہیں لگتا
    جانے کِس چیز کی کمی ہے ابھی


    شہر کی بے چراغ گلیوں میں
    زندگی تجھ کو ڈھونڈتی ہے ابھی


    تم تو یارو! ابھی سے اُٹھ بیٹھے
    شہر میں رات جاگتی ہے ابھی


    وقت اچھا بھی آئے گا ناصرؔ
    غم نہ کر زندگی پڑی ہے ابھی
    ہم نغمہ سرا کچُھ غزلوں کے، ہم صُورت گر کچُھ خوابوں کے
    بے جذبۂ شوق سُنائیں کیا، کوئی خواب نہ ہو، تو بتائیں کیا

Working...
X