فارسی کے پاکستانی زبانوں پر لسانی اثرات
پشتو
پشتو چالیس بنیادی آوازوں پر مشتمل زبان ہے۔ چار آوازیں اس کی ذاتی آوازیں ہیں۔ ان چار آوازوں کی سانجھ کسی زبان سے نہیں اور یہ امتیاز صرف پشتو ہی کو حاصل ہے۔ مختلف قسم کے سابقے اور لاحقے ملتے ہیں۔ مرکب الفاظ اور بہت قسم کے مرکبات اس زبان میں دستیاب ہیں۔ ساری باتیں چھوڑیے یہ رحمان بابا کی زبان ہے اور یہ بلاشبہ بڑے اعزاز کی بات ہے۔
رحمان بابا صوفی شاعر ہی نہیں اپنے وقت کی بےباک آواز بھی تھے۔ اگر اس عہد کی سچی اور ہوبہو تصویر دیکھنا مقصود ہو تو رحمان بابا کی شاعری کا مطالعہ کریں۔ دیگر زبانوں کی طرح پشتو نے بھی فارسی سے سو طرح کے لسانی اثرات قبولے ہیں۔ قدیم تو قدیم جدید پشتو میں بہت الفاظ پڑھنے سننے کو ملتے ہیں ۔ مثلا
آزاد‘ آزادی‘ آسمان‘ آسمانی‘ آوارہ‘ ارمان‘ بادشاہ‘ بت؛ برباد‘ بیابان‘ بیخ‘ پتہ‘ پریشان‘ پیر پیش‘ پیغمبر‘ پیغمبری‘ تخت‘ تیر‘ جام‘ جاناں‘ چاقو‘ خاموشی چراغاں‘ چمن‘ خار‘ خدا‘ خدائ‘ خر‘ خور (خواہر) ‘خندا- خندہ‘ درد‘ دروازہ‘ دغا‘ دیر‘ رنگین‘ زلف‘ زور‘ ستم‘ سراسر‘ سبز‘ سوز‘ غم‘ فراق‘ گراں‘ مزدور‘ مستی‘ ناز‘ نازہ‘ نیستان‘ ویران‘ یار
کچھ مرکب الفاظ ملاحظہ ہوں:
خاکروب‘ خوشبو‘ خوشحال‘ رخسار‘ شبنم‘ شھزادہ‘ گلستان
دو معروف سابقےملاحظہ ہوں؛
کم زور‘ ہم درد
اشکالی تبدیلی کے ساتھ بہت سے فارسی الفاظ پشتو کے ذخیرہءالفاظ میں داخل ہوءے ہیں۔ مثلا
باغوانہ(باغبان عورت)‘ خاءستہ(آراستہ)‘ خرہ(گدھی)‘ خورل(خوردن) ‘خورو(کھاءیں گے)‘ خوری( کھاؤ گے)‘ دیوال(دیوار)‘ ذحمن(دشمن)‘ ذوان(جوان)‘ رنز(رنج)‘ رنزور(رنجور)‘ زناور(جانور)‘ شپہ( شب)‘ شیش(شست)
پنجابی میں بھی ر کا تبادل ل ہے۔ جیسے پروفیسر سے پروفیسل
پنجابی‘ راجستانی‘ سراءیکی‘ گوجری‘ میواتی وغیرہ میں ذ ز ض کا تبادل ج سننے کو ملتا ہے۔
فارسی الفاظ سے پشتو کے لسانی سیٹ اپ کے مطابق مصادر تشکیل پاءے ہیں۔ مثلا
خندکول(خندہ ہونا)‘ خورل(کھانا)‘ شرمول(شرم آنا)‘ شرمیدل(شرمندہ ہونا)
فارسی الفاظ سے تشکیل پانے والے مصادر کی ہرچند کمی نہیں۔ مثلا
پریشانہ کول(پریشان کرنا)‘ چاپول(چھپوانا)‘ خوشامدےکول‘ زہرورکول(زہر دینا)‘ سزاورکول‘ سوزکول(کسی چیز کا جلانا)‘ قسم خورل(قسم کھانا)
فارسی الفاظ سے کئ طرح کے پشتو مرکبات تشکیل پاءے ہیں۔ مثلا
پیش نمے( سحری کا وقت)‘ خوش قسمتہ‘ شپہ تورہ(کالی رات)‘ ملابانگ(صبح کی اذان)‘ نیم شپہ(نیم شب)
روزمرہ میں فارسی کا عمل دخل پوری شدت سے موجود ہے۔ مثلا
باران ویگی(بارش ہوتی)‘ خداءے د برکت زیات کردہ‘ کار خلاص شوے دے(کام ختم ہو چکا)‘ لاچی گراں دی
بہت سے فارسی الفاظ تبدیلی مفاہیم کے ساتھ پشتو میں داخل ہوءے ہیں۔ مثلا
پیر(مرشد)‘ تیغ(بنیاد)‘ رنز(بیماری)‘ رنزور(بیمار)
پشتو محاورات اور ضرب المثل میں فارسی الفاظ داخل ہو گیے ہیں۔ مثلا
شنہءباغونہ بنودل (سبز باغ دکھانا)دے بخت کاسہءنسکوریدل‘ دا سے کارکول چہ سیخ سوزی نہ کباب وغیرہ