وہ سوال تو آپ نے بھی سُنا ھو گا کہ ، ”عقل بڑی کہ بھینس؟؟“۔
میں تو ھمیشہ بھینس کو ترجیح دُوں گا۔ ھر حالت میں بھینس عقل سے بڑی ھے۔ بھینس دُودھ ، چاچھ اور پنیر دیتی ھے ، اِس کی ھڈیوں کی کھاد بنتی ھے۔ اور اِس کے سینگوں سے بٹن اور چاقوؤں کے دستے بنتے ھیں اور کھال سے جُوتے۔
ھر حال میں کارآمد اور ھر حالت میں زندگی اور موت میں عقل سے کہیں بڑی ھے۔ اِس کا رُواں رُواں انسان کو فیض پہنچاتا ھے ، اور عقل۔۔۔۔۔۔۔؟؟ عقل نے انسان کو آج تک دیا ھی کیا ھے؟؟۔
”کرشن چندر“
افسانہ ”بیوقُوفی“ سے اقتباس