پاکستان کے نامور دانشور جناب اشفاق احمد لکھتے کہ روم (اٹلی) میں میرا ٹریفک چالان ھُوا۔ مصروفیت کے باعث جرمانہ ٹائم پر ادا نہ کر سکا۔ کورٹ جانا پڑا۔ جج کے سامنے پیش ھُوا تواُس نے وجہ پوچھی میں نے کہا ، ”پروفیسر ھُوں مصروف ایسا رھا کہ وقت نہ ملا“
اِس سے پہلے کہ میں بات پوری کرتا جج نے کہا ، ”A teacher is in the court“ اور عدالت میں موجود سب لوگ کھڑے ھو گئے اور مجھ سے معافی مانگ کر چالان کینسل کر دیا اُس روز میں اُس قوم کی ترقی کا راز جان گیا۔
”اشفاق احمّد“
”زاویہ“ سے اقتباس