بادلوں میں بَسنے والی اُس لڑکی کے ساتھ مَلکوتی محبت کے کئی سال گزر چکے تھے ۔۔۔ وہ روحانی خط لکھ لکھ کر تھک چکا تھا ۔۔۔ زرقا کی پرستش کرتے ہوۓ اسے اتنی مدت بیت چکی تھی ، کہ اب اس کا دل چاہتا تھا کہ کسی طرح اس بت کو انسانی سطح پر لا کر پیار کرے ۔۔۔ اس کے وجود کو محسوس کرے گرم چاۓکی طرح ۔۔۔سگریٹ کے دھوئیں کی مانند ۔۔۔ اپنے ملگجے تکیے کی طرح ۔۔۔ گاڑی کھٹا کھٹ کراچی کی سمت بھاگی جا رہی تھی ۔۔۔
( ایک دن ) بانو قدسیہ