انڈے کے طبی پہلو
انڈہ ایک نہایت عمدہ غذا اور دوا ہے اس کی نیم پکی زردی خون پیدا کر کے عام جسمانی کمزوری کو بھی دور کرتی ہے جو لوگ کسی وجہ سے کمزور ہوں انہیں انڈہ ضرور استعمال کرنا چاہیئے یہ انسانی جسم میں حرارت کی کمی پورا کرنے کے لئے بڑا
ہی تیر بہدف ہے یہی وجہ ہے کہ موسم سرما میں ہمارے ملک میں اسے بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے انسانی غذا کے لئے جن امینو ایسڈ کی ضرورت ہوتی ہے وہ سب کے سب انڈے میں پائے جاتے ہیں اس میں ایک تہائی حصہ چربی ۰۱ فیصد کاربوہائیڈ
ریٹس شامل ہیں دھاتوں کی بھی کثیر مقدار شامل ہے جن میں فاسفورس، لوہا، گندھگ، میگنیشیم، پوٹاشیم، سوڈیم، اور کلورین قابل ذکر ہیں۔ ان کے علاوہ تھوڑی سی مقدار میں جست، تانبا اور آئیوڈین بھی پائی جاتی ہیں حیاتین میں الف د اور حیاتین ای شامل ہیں
حیاتین ب اور حیاتین سی اور البورین کی مودار مذکوررہ بالا حیاتین سے زیادہ ہے ۔
بچوں کے مرض سوکھا میں انڈے کی زردی انتہائی مفید ہے اس کی سفیدی کا پانی بچوں کے دستوں و پیچش میں بہت مفید چیز ہے۔
انڈہ ایک نہایت عمدہ غذا اور دوا ہے اس کی نیم پکی زردی خون پیدا کر کے عام جسمانی کمزوری کو بھی دور کرتی ہے جو لوگ کسی وجہ سے کمزور ہوں انہیں انڈہ ضرور استعمال کرنا چاہیئے یہ انسانی جسم میں حرارت کی کمی پورا کرنے کے لئے بڑا
ہی تیر بہدف ہے یہی وجہ ہے کہ موسم سرما میں ہمارے ملک میں اسے بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے انسانی غذا کے لئے جن امینو ایسڈ کی ضرورت ہوتی ہے وہ سب کے سب انڈے میں پائے جاتے ہیں اس میں ایک تہائی حصہ چربی ۰۱ فیصد کاربوہائیڈ
ریٹس شامل ہیں دھاتوں کی بھی کثیر مقدار شامل ہے جن میں فاسفورس، لوہا، گندھگ، میگنیشیم، پوٹاشیم، سوڈیم، اور کلورین قابل ذکر ہیں۔ ان کے علاوہ تھوڑی سی مقدار میں جست، تانبا اور آئیوڈین بھی پائی جاتی ہیں حیاتین میں الف د اور حیاتین ای شامل ہیں
حیاتین ب اور حیاتین سی اور البورین کی مودار مذکوررہ بالا حیاتین سے زیادہ ہے ۔
بچوں کے مرض سوکھا میں انڈے کی زردی انتہائی مفید ہے اس کی سفیدی کا پانی بچوں کے دستوں و پیچش میں بہت مفید چیز ہے۔