Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Aqal Mand Nokar

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Aqal Mand Nokar

    ايک بادشاہ نے اپنے تمام وفادار خدام کو کھانے کي دعوت پر مدعو کيا، جب دستر خوان بچھايا گيا اور بادشاہ اپنے تمام تر جاہ و جلال سے اسکے سامنے آکر بيٹھا۔
    اسي دوران خادم ايک تھالي ميں سالن لے کر آيا بادشاہ کے رعب و دبدبے کي وجہ سے اس پر کپکپي طاري وگئي جس کي وجہ سے تھوڑا سا سالن چھلک کر بادشاہ کے کپڑوں پر بھي گر گيا بادشاہ نے اسکي طرف تيز نظر سے ديکھا اور اسکي گردن اڑانے کا حکم دے ديا۔
    جب خادم نے يہ حکم سننا تو پوري تھال بادشاہ کے سر پر الٹ دي بادشاہ نے زيادہ غضبناک ہو کر کہا گستاخ يہ کيا حرکت کي تم نے۔۔۔۔۔؟
    کہنے لگا بادشاہ سلامت ميں نے توآپ کے اکرام اور آپ کو اس عار سے بجانے کيلئے کيا ہے جو لوگ آپ کي طرف منسوب کرينگے جب وہ ميرا جرم جسکي وجہ سے مجھے قتل کيا جارہا ہے سنيں گے اور کہيں گے۔
    کہ ايک غلام کي اتني سي غلطي اور اسکي اتني بڑي سزا غلطي بھي کيسي جو بغير قصد کے ہوئي ۔۔۔۔۔۔۔۔۔پ ھر تو آپ کو ظالم و جابر کا لقب ديں گے۔
    اسي وجہ سے ميں نے آپ پر سالن ڈال ديا، کہ جب وہ ميري غلطي سنيں تو آپ کو ميرے قتل کي وجہ سے ملامت نہ کرسکيں ، يہ سن کر بادشاہ نے اپنا سر جھکاليا اور کہا۔
    اے بري حرکت کرکے اچھا عذر پيش کرنے والے ہم تمہاري بري حرکت اور اس بھاري جرم کو تمہارے اچھے عذر کے بدلے معاف کيا اور تمہيں اللہ کے واسطے آزاد کيا۔
    Last edited by Jamil Akhter; 9 July 2012, 09:06.
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں
Working...
X