:)
[ATTACH]59554[/ATTACH]
آئیے ہاتھ اٹھائیں، ہم بھی
ہم جنہیں رسمِ دعا یاد نہیں
ہم جنہیں سوزِ محبت کے سوا
کوئی بت، کوئی خدا یاد نہیں جن کی آنکھوں کو رخِ صبح کا یارا نہیں
ان کی راتوں میں *کوئی شمع منور کر دے
جن کے قدموں کو کسی رہ کا سہارا بھی نہیں
ان کی نظروں پہ کوئی راہ اجاگر کردے حرٍفِ حق دل میں کٹھکتا ہے جو کانٹے کی طرح
آج اظہار کریں اور خلش مٹ جائے
ہم جنہیں رسمِ دعا یاد نہیں
ہم جنہیں سوزِ محبت کے سوا
کوئی بت، کوئی خدا یاد نہیں جن کی آنکھوں کو رخِ صبح کا یارا نہیں
ان کی راتوں میں *کوئی شمع منور کر دے
جن کے قدموں کو کسی رہ کا سہارا بھی نہیں
ان کی نظروں پہ کوئی راہ اجاگر کردے حرٍفِ حق دل میں کٹھکتا ہے جو کانٹے کی طرح
آج اظہار کریں اور خلش مٹ جائے