Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے مذاکرات بہت

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے مذاکرات بہت

    بھارت اور پاکستان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے بہترین راستہ سنجیدہ اورجامع مذاکرات ہیں اور دونوں ملکوں کوکوشش کرنی چاہیے کہ دہشت گرد عناصر کو اس عمل میں رکاوٹ ڈالنے کا موقع نا ملے۔
    ان خیالات کا اظہار بھارت کی سیکرٹری خارجہ نروپما راؤ اور ان کے پاکستانی ہم منصب سلمان بشیر نے جمعرات کے روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔

    پاکستان کے سیکرٹری خارجہ سلمان بشیر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ جمعرات کو ہونے والی ملاقات بہت مثبت رہی اور اس میں باہمی دلچسپی کے تمام معاملات زیر غور آئے۔انھوں نے کہاکہ بات چیت کے بعدوہ پر امید ہیں کہ آئندہ ماہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے درمیان اسلام آباد میں ہونے والے مذاکرات میں دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے حوالے سے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
    اس سوال پر کہ کیا پاکستان کی فوجی قیادت بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا چاہتی ہے ، سلمان بشیر نے کہا کہ ملک کے تمام ادارے اور سیاسی قوتیں اس معاملے پر یکجا ہیں۔
    واضح رہے کہ بھارتی شہر ممبئی میں نومبر 2008ء میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بعد پہلی مرتبہ بھارتی کا کوئی سرکاری وفد پاکستان آیا ہے جو مبصرین کے مطابق علاقائی امن کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔
    بھارت نے پاکستان میں سرگرم کالعدم انتہا پسند تنظیم لشکر طیبہ کو ممبئی حملوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے یک طرفہ طور پر امن مذاکرات کا سلسلہ منقطع کر دیا تھا۔ لیکن اس سال اپریل میں بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ اور ان کے پاکستانی ہم منصب یوسف رضا گیلانی کے درمیان بھوٹان میں ہونے والی ملاقات میں مذاکراتی سلسلے کو بحال کرنے پر اتفاق ہوا تھا۔
    "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "
Working...
X