پاکستان کے قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں جمعہ کے روز جیٹ طیاروں اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کی بمباری سے کم از کم نو مشتبہ عسکریت پسند ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق افغان سرحد سے ملحقہ اورکزئی ایجنسی کے فیروز خیل کے علاقے میں بمباری سے شدت پسندوں کے تین ٹھکانے بھی تباہ ہو گئے ہیں۔
جنوبی وزیرستان میں طالبان جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کے بعد فوجی حکام کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹوں سے یہ انداز ہوتا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں کی قیادت جنوبی وزیرستان سے اردگرد کے قبائلی علاقوں بالخصوص اورکزئی ایجنسی منتقل ہو گئی ہے او ر ان شدت پسندو ں کا اس علاقے میں بھی پیچھا کیا جا رہا ہے۔
اُدھر اطلاعات کے مطابق وادی سوات میں بری کوٹ کے علاقے سیرئی میں سکیورٹی فورسز نے چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ پشاور کے مضافاتی علاقے تاج آباد میں پویس پر فائرنگ سے دو اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پشاور اور اس کے گردونواح میں حالیہ ہفتوں میں بم دھماکوں اور خودکش حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور ایک روزقبل بھی پشاور صدر کے علاقے میں خودکش بم حملے میں پانچ افراد ہلاک اور کم از کم 25 زخمی ہو گئے تھے۔
جنوبی وزیرستان میں طالبان جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کے بعد فوجی حکام کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹوں سے یہ انداز ہوتا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں کی قیادت جنوبی وزیرستان سے اردگرد کے قبائلی علاقوں بالخصوص اورکزئی ایجنسی منتقل ہو گئی ہے او ر ان شدت پسندو ں کا اس علاقے میں بھی پیچھا کیا جا رہا ہے۔
اُدھر اطلاعات کے مطابق وادی سوات میں بری کوٹ کے علاقے سیرئی میں سکیورٹی فورسز نے چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ پشاور کے مضافاتی علاقے تاج آباد میں پویس پر فائرنگ سے دو اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پشاور اور اس کے گردونواح میں حالیہ ہفتوں میں بم دھماکوں اور خودکش حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور ایک روزقبل بھی پشاور صدر کے علاقے میں خودکش بم حملے میں پانچ افراد ہلاک اور کم از کم 25 زخمی ہو گئے تھے۔